ریلائنس انڈسٹریز کے چیئرمین مکیش امبانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ
ٹرمپ کی امریکی فرسٹ کی پالیسیاں، ہندوستان کے آئی ٹی سیکٹر کے لئے ایک
نعمت ثابت ہو سکتی ہیں۔ امبانی نے ہندوستان کی آئی ٹی صنعت کو مشورہ دیتے
ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی کو اب ملک کی مارکیٹ پر توجہ دینا چاہئے اور ٹرمپ
کی پالیسیوں کو ایک نعمت کے طور پر دیکھنا چاہئے۔
تین روزہ نیسكم لیڈر شپ پروگرام کے آغاز کے موقع پر امبانی نے کہا کہ
ہندوستانی گھریلو آئی ٹی کمپنیاں اب گھر کے مسائل کے حل کی طرف توجہ دے
سکتی ہیں، جو خود بھی بہت بڑی مارکیٹ ہے۔
مکیش امبانی نے کہا کہ نئی ڈیجیٹل دنیا ملک کے لئے کافی فائدہ مند ہو گی،
ایسے میں ضروری ہے کہ ہم کھلے رہیں، نئی شراکت داری کی تلاش کریں، یہی اصل
طاقت ہے، جسے ہمیں بنانا چاہئے اور کھلی سوچ رکھتے ہوئے دنیا میں ہو رہی
تبدیلیوں کو نظر انداز کرنا
چاہئے۔
خیال رہے کہ ریلائنس انڈسٹری نے حال ہی میں اپنے نئے آئی ٹی وینچر ریلائنس
جیو کا آغاز کیا ہےاور امبانی کا بیان ایسے وقت آیا ہے جبکہ انڈین آئی
ٹی سافٹ ویئر اور سافٹ ویئر سروس پرووائیڈر کمپنیوں کے فورم نیسكم نے اپنے
سالانہ اضافہ کے تخمینوں کا اعلان مئی 2017 تک ٹال دیا ہے۔ ظاہر ہے سیکٹر
ٹرمپ کی پالیسیوں کے بارے میں صورت حال واضح ہونے کا انتظار کرنا چاہتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی پیشہ ور افراد کو
ملازمت میں ویزا قوانین سخت کرنے اور نوکری میں امریکیوں کو ترجیح دینے
جیسی باتوں نے ہندوستان کی آئی ٹی صنعت کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ ٹرمپ
نے گزشتہ 20 جنوری کو ہی امریکہ کے نئے صدر کے طور پر عہدہ سنبھالا ہے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کا آئی ٹی کاروبار سالانہ 155 ارب ڈالر کا ہے اور اس
کی آمدنی کا بڑا 65 فیصد حصہ امریکی مارکیٹ سے ہی آتا ہے۔